آپا[2]

( آپا[2] )
{ آ + پا }
( سنسکرت )

تفصیلات


یہ لفظ 'سنسکرت' سے اردو میں آیا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٨٥ء میں حسرت کے "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - بڑی بہن، جیجی، باجی۔
"دولھا بھائی آخر یہ غضب کیا ہے، آپا کی بے عزتی کا سبب کیا ہے?"      ( ١٩٣١ء، گورکھ دھندا، ٦٤ )
٢ - سہیلی یا دوپٹہ بدل بہن۔
"بولی آپا مبارک ہو تمہاری نند ہنسی خوشی اپنی سسرال کو سدھاریں۔"      ( ١٩١٠ء، لڑکیوں کی انشا، ٦٣ )
٣ - جان پہچان کی عورت جو عمر میں خود سے بڑی ہو، جس عورت کا احترام مقصود ہو (جیسے استانی، نرس، نن وغیرہ)
"ظاہر میں نوجوان اس نازنین کو کبھی 'آپا' کبھی جیجی کہتا تھا اور نازنین اس کو بھیا کہتی تھی۔"      ( ١٩١٣ء، چھلاوہ، ٨٦ )
٤ - چھوٹی عمر کی ماں جس کے چہرے پر اولاد والی ہونا نہ پایا جائے۔ (نوراللغات، 63:1)
  • An elder sister (a term of respectful compellation for an elder)