کاٹ

( کاٹ )
{ کاٹ }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٣٩ء کو "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
١ - (تلوار وغیرہ کی) برش، کاٹنے کی قوت و صلاحیت۔
"تلوار کی تعریف اس کی کاٹ اور تیزی و طراری کے بیانات میں مرثیہ گویوں نے قوت تخیل کے حیرت انگیز جوہر دکھائے ہیں۔"    ( ١٩٨٣ء، اصناف سخن اور شعری ہیتیں، ٨٨ )
٢ - تیزی، چُبھن۔
"کالم نویس کے لیے لازم ہے کہ اسے سیاسی شعور حاصل ہو اور اس کی طنز میں کاٹ ہو۔"    ( ١٩٨٤ء، اوکھے لوگ، ٤١ )
٣ - کاٹنا۔
"محضر میں . ڈول لگایا گیا تھا، اس طرح محضر کی ہر ایک کاٹ سے ایک گاڑی پوری بھر جاتی تھی۔"    ( ١٩٤٤ء، مٹی کا کام (ترجمہ)، ٥٣ )
٤ - کاٹا جانا، ذبح کیا جانا۔
"اس سے احوال کاٹ باوا صاحب کے مرغ کا اور شیخ احمد رفاعی کے بکرے کا اور شاہ مدار کی گائے کا حکم معلوم ہوا۔"    ( ١٨٦٠ء، فیض الکریم، ١١٢ )
٥ - زخم، گھاؤ، شگاف، چرکا۔
"تھوڑی سی چھال نکال دی جائے یا اس میں کاٹ بنا دی جائے تو جلد جڑ پیدا ہو جاتی ہے۔"    ( ١٩٠٩ء، تربیت جنگلات، ٢٦١ )
٦ - تراش، قطع، بیونت۔
"فیض اس وقت جوان رعنا تھے اور سیاہ شیروانی اور علیگڑھ کاٹ کے پاجامے میں ملبوس بہت اچھے لگ رہے تھے۔"      ( ١٩٨٨ء، افکار، کراچی، نومبر، ٢١ )
٧ - عداوت، بیر، دشمنی، مخالفت۔
 جلال اس کو تقدیر کی کاٹ سمجھو گلا کاٹوں میں اپنا قاتل کے آگے    ( ١٩٠٣ء، نظم نگاریں، ١٦٧ )
٨ - ضرر رسانی، نقصان پہنچانا۔
"پولٹیکل گروہ کنسروٹو، لیبرل . ایک کی کاٹ میں ایک لگا رہتا ہے۔"    ( ١٨٨٨ء، لیکچروں کا مجموعہ، ١٢٤:١ )
٩ - دفیعہ، توڑ، رد۔
"ارباب سیاست کی ان سرگرمیوں کی کاٹ ادب اور صرف ادب کے پاس ہے۔"      ( ١٩٧٥ء، تہذیب و فن، ١٦٠ )
١٠ - کاٹے جانے کا نشان (دھار دار آلے سے پڑا ہو)، خراش۔
"بغیر خراش یا داغ دھبے اور سوراخ یا کسی قسم کا کاٹ کا زخم چمڑا براؤن گلدسکڈ کے لیے الگ کر لیا جاتا ہے۔"      ( ١٩٥٠ء، چرم سازی، ١٥٧ )
١١ - پانی کے بہاؤ سے کنارہ اڑ جائے یا غار پڑ جانے کی نشانی، کٹاؤ۔ (ماخوذ: نوراللغات)
١٢ - چرراہٹ جو کسی تیز دوا سے زخم میں ہوتی ہے خراش، چھیلن۔ (فرہنگ آصفیہ)
١٣ - تکلیف دینے کی کیفیت، ایذا رسانی۔
"یہاں کے موسم میں جو تھوڑی بہت کاٹ تھی وہ ختم ہو چکی۔"      ( ١٩٥٢ء، صلیبیں میرے دریچے میں، ٣٥ )
١٤ - [ حرب و ضرب ]  ایک قسم کا وار جو طمانچہ یا باہرہ اور جینو کی طرح پڑتا ہے (اوّل کو سیدھا کاٹ اور آخر کو الٹا کاٹ کر کہتے ہیں)۔
"بایاں کاٹ، باہری اور جینو کی طرح حریف کے بائیں جانب (سر سے پاؤں تک جہاں چاہے)۔"      ( ١٩٢٥ء، فن تیغ زنی، ١١ )
١٥ - کٹاؤ۔
"اس تعدیلی سطح کی وہ کاٹ جو جھکاؤ کی سطح سے پیدا ہوتی ہے اور جو شکل میں NLسے ظاہر ہے۔ تعدیلی محور کہلاتی ہے۔"      ( ١٩٦٥ء، مادے کے خواص، ٤٠٤ )
١٦ - (گیند وغیرہ کو مارتے وقت) ترچھا ہاتھ، ترچھی ضرب۔
"گالف میں کاٹ کو روکنا اس قدر دشوار اس لیے ہوتا ہے ہمیں صحیح مار اور کاٹ کے درمیان فرق کافی واضح معلوم نہیں ہوتا۔"      ( ١٩٦٩ء، نفسیات کی بنیادیں (ترجمہ)، ١٨٤ )
١ - کاٹ دوڑنا
غصّے میں جواب دینا (دہلی)"میری بات سن کر وہ کاٹ دوڑے"      ( ١٩٢٩ء، نوراللغات، ٢٨٠:٣ )
٢ - کاٹ دینا
قطع کرنا،قلم کر دینا۔ چمن دل میں اوگا بھی جو کوئی نخلِ امید کاٹ دی یاس نے جڑ پھولنے پھلنے نہ دیا      ( ١٨٧٠ء، دیوان اسیر، ٨:٣ )
رد کر دینا، منسوخ کر دینا۔"انہوں نے خود انتہائی بے دردی کے ساتھ. تمام غزلوں کو کاٹ دیا"      ( ١٩٥٨ء، فکرجمیل (پیش لفظ)،٦ )
مجبوری اور مشکل سے گزار دینا۔"بہن بھائیوں کے سامنے رنڈاپا کاٹ دیا"      ( ١٩٢٥ء، گرداب حیات، ٥٦۔ )
بسر کرنا"زندگی کو ہنسی خوشی کاٹ دینا"      ( ١٩٤٢ء، غبار خاطر، ٩١۔ )
خارج کر دینا۔"روغن گل میں سرکہ بھی شریک کر لیں اس لیے کہ یہ تیل کو نفوذ کرا دیتا اور بلغم کو کاٹ دیتا ہے"      ( ١٩٣٦ء، شرح اسباب (ترجمہ)، ٣٥٩:٢ )
رد کرنا، وضع کرنا۔ (نوراللغات)
٣ - کاٹ ڈالنا
قطع کر دینا، قلم کر دینا۔ تم نہیں ہم سوکھ جب ہوئے لکڑی دوستی کا نہال ڈالا کاٹ      ( ١٨١٧ء، دیوان آبرو، ١١٣۔ )
شگاف ڈال دینا۔"زوردار بارش. جو زمین پر زور کے ساتھ گرتی اور اس کو کاٹ ڈالتی اور تیزی کے ساتھ اس کی سطح پر سے بہہ جاتی"      ( ١٩٠٦ء، تربیت جنگلات، ٥۔ )
ٹکڑے کرنا۔"تم لیوانیوں میں سے بنی قبات کے فرقے کو کاٹ نہ ڈالیو"      ( ١٨٢٢ء، موسٰی کی توریت مقدس، ٥٢٧۔ )
قلم زد کرنا۔ (نوراللغات)
٤ - کاٹ کھانے کو دوڑنا
[ تعلیمات  ]  ویران اور اجاڑ معلوم؛ تکلیف دینا۔"راشدہ کے بغیر وہ گھر وہ درو دیوار مجھے کاٹ کھانے کو دوڑ رہے ہیں"      ( ١٩٨٥ء، کچھ دیر پہلے نیند سے، ١٥٧۔ )
غصّے سے بولنا، تندمزاجی سے پیش آنا، بدمزاجی دکھانا۔"جب وہ ہارتا ہے تو بڑا بدمزاج ہوتا ہے بات بات پر کاٹ کھانے کو دوڑتا ہے"      ( ١٩٠٨ء، صلائے عام، ستمبر، ٣٥۔ )
٥ - کاٹ کھانا
ڈسنا، منہ مارنا، ڈنک مارنا (سانپ بچھو وغیرہ کا)"لو نے ہمارا کہا نہ مانا، باغ میں چلی گئی، وہ بدقسمت گھڑی تھی، سانپ نے تجھے کاٹ کھایا"      ( ١٩٦٢ء، حکایات پنجاب (ترجمہ)، ١٥٨:١ )
انسان یا کسی جانور کا دانتوں سے کاٹنا۔ کاٹ کھائے نہ ابھی آفت ہو پھر نہ جینے کی کوئی صورت ہو      ( ١٩٣١ء، رُسوا، (مہذب اللغات) )
نقصان پہنچانا۔"میں نہیں خیال کرتا کہ افغان بغیر ستائے کسی کو کاٹ کھائیں گے"      ( ١٩٠١ء، دبدبۂ امیری، ٤٧٨۔ )
[ گنجفہ  ]  کسی چیز یا شخص کے ذکر پر یکایک برہم ہو جانا۔"کھانے کے نام پر کاٹ کھاتے ہیں"      ( ١٨٦٦ء، فسانہ عبرت، ٤٧۔ )
تکلیف دینا، اذیت پہنچانا۔"چارسو کاٹ کھانے والی تنہائیاں ہیں"      ( ١٩٤٩ء، اشک مژگاں، ٢٩١ )
٦ - کاٹ کھانے کو دوڑنا۔
ویران اور اجاڑ معلوم ہونا (مجازاً) تکلیف دینا۔"راشدہ کے بغیر وہ گھر وہ درودیوار مجھے کاٹ کھانے کو دوڑ رہے ہیں۔"      ( ١٩٨٥ء، کچھ دیر پہلے نیند سے، ١٥٧ )
غصے سے بولنا، تندمزاجی سے پیش آنا، بدمزاجی دکھانا۔"جب وہ ہارتا ہے تو بڑا بدمزاج ہوتا ہے، بات بات پر کاٹ کھانے کو دوڑتا ہے۔"      ( ١٩٠٨ء، صلائے عام، ستمبر، ٣٥ )
  • A cutting;  cleavage;  dissection;  separation;  a cut
  • slash;  (met.) an untruth;  a section;  a passage;  virulence;  damage
  • loss