عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں اصل و معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔
"یہ پہلی تحریک ہے جو مجھے علمی عنوانوں پر کتاب کے لیے ہوئی اس کے بعد تقریباً جتنی کتابیں میں نے پڑھیں سب میں ایسی ہی تحریرات لکھیں۔"
( ١٩٨٥ء، ارمغان آزاد، ١٠٣ )
٢ - (چھپائی کے لیے) کسی مضمون وغیرہ کو خوشنویسی کے اصول سے لکھنے کا کام، خوشنویسی، کاپی نویسی، خوش خط لکھنا۔
"کتاب کے دیباچے میں بے شمار غلطیاں ہیں دیباچے کا نہ سر ہے نہ پیر کتابت نہایت بُری ہے۔"
( ١٩٨٠ء، لہریں، ١١ )
٣ - خط، نوشتہ۔
"ایک کتابت جو اتحاد و اخلاص سے خبر دیتی تھی روانہ کی۔"
( ١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ٤٦٢:٤ )
٤ - [ فقہ ] مال کی ادائیگی پر آقا کی طرف سے غلام یا کنیز کی آزادی، آزادی نامہ۔
"کہ وہ اسقدر مال ادا کرکے آزاد ہو جائیں اور اس طرح کی آزادی کو کتابت کہتے ہیں۔"
( ١٩٢١ء، احمد رضا خان، ترجمۂ قرآن مجید، ٥٦٦ )