اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - لکھنا، لکھائی۔
خون نا بہائے چشم کی تقریر کیا کروں رردی رنگ چہت کی تحریر کیا کروں
( ١٨١٠ء، کلیات میر، ١٣٧٤ )
٢ - [ قانون ] دستاویز، وثیقہ، نوشتہ۔
"میرے ہاتھ میں یہ تیری اپنی تحریر ہے۔"
( ١٩٣٦ء، گرداب حیات، ٧٥ )
٣ - مضمون، عبارت، اندازِ نگارش۔
"موثر تحریروں میں وہ کسی زندہ قوم سے کم نہیں۔"
( ١٩١١ء، شہید مغرب، ٦٣ )
٤ - خط، رقعہ، خط و کتابت۔
میری تحریر ندامت کا نہ دیجئے کچھ جواب دیکھ لیجئے اور تغافل آشنا ہو جایئے
( ١٩١٢ء، کلیات حسرت، ٣٤ )
٥ - ہلکی تحریر، ہلکا نقش، ریکھا، ہلکی لکیر۔
"ایک تحریر جو اس بیابان پر بہار اور ریگستان کے درمیان واقع ہے یہی سرحد ہے۔"
( ١٩٠٢ء، آفتاب شجاعت، ١، ٢١٠:٥ )
٦ - اُجرت نوشت، لکھائی کا معاوضہ (نور اللغات؛ پلیٹس)
٧ - گوئے اطلس دارائی وغیرہ کی مغزمی جو کپڑوں میں سنجاف کے نیچے لگاتے ہیں۔ (جامع اللغات؛ نور اللغات)۔
٨ - وہ نوِشتہ جسے سند کی حیثیت حاصل ہو۔
"ان احباب نے کوئی تحریر اسناد کی مرحمت نہیں کی۔"
( ١٩١٠ء، مکاتیب امیر مینائی، (دیباچہ)،٧ )
٩ - گٹکری، گانے کی لہریا آواز، آواز کی موج جو گاتے وقت نکلے، راگ کی آواز کا سلسلہ۔
"زمزمے اور تحریری گٹکری پرشوری روز شور سے ہاتھ ملتا ہے۔"
( ١٨٢٤ء، فسانۂ عجائب، ٥٦ )
١٠ - سرے کی لکیر جو آنکھوں کے اندر کھینچتے ہیں۔
١١ - کسی بھی تصویر؛ نقشِ مصوّری کی کوسی لکیر، پینسل کا نشان۔ (پلیٹس)
١٢ - [ بٹیر بازی ] بٹیر کی گردن کی باریک دھاری۔
"جھالر. ہم رنگ تحریر کنٹھ ہو۔"
( ١٨٩١ء، رسالہ بٹیر بازی، ٣ )
١٣ - آئینے کی قلعی کے نقص کی علامات جو اس کی جلا میں دھاریوں کی مانند دکھائی دیں (اصلاحات پیشہ وراں، 89:4)
١٤ - لونڈی یا غلام کی آزادی و رہائی۔
"زمانہ قدیم میں غلاموں کی آزادی بذریعہ نوشت ہوتی تھی اور تحریر آزاد کرنے کو کہتے تھے حر اور احرار اس ماخذ سے ہیں۔"
( ١٩٢٣ء، سرگزشتِ الفاظ، ١٦٤ )
١٥ - لڑکے کی مسجد کی خدمت پر ماموری۔ (جامع اللغات؛ نور الغات)
١٦ - زیبائش کے لیے سنہری لکیر جو کسی تصویر یا فریم کے اوپر لگائی جائے۔ (پلیٹس)
١٧ - [ قانون ] ایک قسم کی نقدی جو دو طرح کی ہوتی ہے یعنی تحریر یک آنی جس کا تقرر فی روپیہ ایک آنے کے حساب سے ہوتا ہے دوسری تحریر پاوانی یعنی فی روپیہ تیں پائی۔
"تحریر کا بار سرکاری خزانے پر نہیں ہے۔"
( ١٩٤٦ء، بیج ناتھ رائے، حکام متعلق عطیات، ٢٠ )
١٨ - آنکھوں میں سرخ ڈورے جو روتے وقت کافی گہرے ہو جاتے ہیں۔
ہے ہلکی ہلکی خُون کی جو تحریر خوشنما ہر اشک ایک دانہ ہے گویا انار کا
( ١٨٨١ء، صابر، ریاض صابر، ٣٩ )
١٩ - [ اصطلاح علم مناظرہ ] دعوے یا دلیل کی صورت بدلنا یا دوسری دلیل پیش کرنا۔
"اس عبارت کو اس طرح تحریر کریں کہ صرف نفسی طریق عمل ابتدائی امر میں مفروض یا معطیہ (دے ہوئے ہیں۔"
( ١٩٢٨ء، مفتاح الفلسفہ، ٢٧٣ )
٢٠ - [ مجازا ] تقدیر کا لکھا، تحریر کلک قدرت، غائبانہ تحریر۔
جو کہ لکھا خوب لکھا کاتب تقدیر نے اسی نوشتے میں کہیں تحریر کی حالت نہیں
( ١٨٣٢ء، دیوان رِند، ١٠١ )