گنجان

( گُنْجان )
{ گُن + جان }
( پراکرت )

تفصیلات


اصلاً پراکرت زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں پراکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦١ء کو "دیوان ناظم" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - گھنا، شاخ در شاخ، بھرا بھرا، گھچ بچ۔
"رات بھر یہ گاڑی سنگلائپ کے پراسرار گنجان جنگلوں سے گزرتی . پہنچتی ہے۔"      ( ١٩٨٨ء، یادوں کے گلاب، ٦٦ )
٢ - (ڈاڑھی مونچھ وغیرہ) جس میں گھنے بال ہوں، گھنی۔
"ان کے چہرے کی شگفتگی اور گنجان مونچھوں میں سے پھوٹ کر کان کی لوؤں تک پھیلی ہوئی ایک دلآویز مسکراہٹ دیکھنے کی چیز ہوتی۔"      ( ١٩٥٥ء، کتابی چہرے، ٢٤ )
٣ - (علاقہ یا بستی وغیرہ) جہاں آبادی زیادہ ہو اور مکانات قریب قریب واقع ہوں، گھنی (آبادی)۔
"ہمیں سب سے پہلے موتی بازار کی ایک گنجان گلی میں خستہ سا مکان الاٹ ہوا۔"      ( ١٩٨٨ء، یادوں کے گلاب، ١١٥ )
٤ - پر ہجوم، کثیر التعداد، گھنا یا گھنی۔
"سمیز کے عقب میں کوہ مری کی اصلی اور گنجان آبادی ہے۔"      ( ١٩٨٨ء، یادوں کے گلاب، ٦١ )
  • Thick
  • dense
  • close;  compact