صفت ذاتی ( واحد )
١ - دبیز، موٹا، غف (کپڑے وغیر کے لیے)۔
"میت کو غسل دیتے وقت اس بات کی زیادہ احتیاط رکھیں کہ اس کا ستر کھلنے نہ پائے، ستر پر ایک گاڑھا کپڑا ڈال دیں۔"
( ١٩٠٦ء، الحقوق الفرائض، ٤٧٧:٢ )
٢ - مائع جس میں پانی کی مقدار کم ہو، غلیظ، زیادہ کثافت والا، پتلا یا رقیق کی ضد۔
"پیاز اور مسالے کا گاڑھا سیال الگ تیار رہتا ہے۔"
( ١٩٨٣ء، دیگر احوال یہ ہے کہ، ١٢٥ )
٣ - [ کنایۃ ] اٹل، قابل تسلیم، محکم۔
"جندری سے تار کھینچ لیا اور گاڑھے گاڑھے حکم اور لٹھ مار باتیں شروع کیں۔"
( ١٩٢١ء، گاڑھے خاں کا دکھڑا، ١١ )
٤ - [ مجازا ] پکا، پر خلوص، مخلص (دوست کی صفت کے لیے مستعمل)۔
"نواب ضیاالدین احمد خاں ان کے نہایت گاڑھے دوست تھے۔"
( ١٨٩٩ء، حیات جاوید، ٤٢٥:٢ )
٥ - [ کنایۃ ] زور آور، بہادر، دلیر۔
گاڑھے ہیں ہم اس سے بھی جو ختکے کو ہلاکر، للکارے تھا یونہی
( ١٨١٨ء، انشا، کلیات، ٣٤ )
٦ - [ کنایۃ ] گہرا، نمایاں، واضح۔
"پنڈت جی کے چہرے کی طرف اڑتی ہوئی مگر تلاش کی نگاہ سے دیکھا، صداقت کی گاڑھی گاڑھی جھلک نظر آئی۔"
( ١٩٣٦ء، پریم، چند، پریم پچسیسی، ١٥٧:١ )
٧ - [ کنایۃ ] سخت، کرا، مشکل، دشوار۔ (جامع اللغات، پلیٹس)۔
٨ - [ کنایۃ ] چالاک، کائیاں۔
"بسمارک . عقل کا نہایت تیز اور تدبیر کا بڑا گاڑھا تھا۔"
( ١٩١٥ء، خطبات مشران، ١٤٥:١ )
٩ - [ کنایۃ ] شدید، گہرا۔
آپ پر بار صرف ڈاڑھی ہے یاں ریاست کی فکر گاڑھی ہے
( ١٩٢١ء، اکبر، کلیات، ٣٢٣:١ )