ڈکیت

( ڈَکیت )
{ ڈَکیت (ی مجہول) }
( پراکرت )

تفصیلات


ڈاک  ڈَکیت

پراکرت زبان کے لفظ 'ڈاک' (بمعنی ڈاکُو) کے آخر پر 'یت' بطور لاحقہ اسمیت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٧١٩ء میں "دیوان زادہ حاتم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : ڈَکیتوں [ڈَکے + توں (و مجہول)]
١ - قزاق، لٹیرا، بہت بڑا ڈاکو۔
"کیسے کیسے ڈکیٹ پھرتے ہیں۔"      ( ١٩٧٠ء، برشِ قلم، ٢٨٥ )
  • One of a gang of robbers
  • a 'dacoit'
  • robber
  • brigand
  • highwayman
  • pirate.