ڈاکو

( ڈاکُو )
{ ڈا + کُو }
( پراکرت )

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ یہ خیال بھی کیا جاتا ہے کہ سنسکرت سے اخذ کیا گیا ہے۔ مگر اغلب یہی ہے کہ پراکرت سے ماخوذ لفظ ہے جو اردو میں اپنے اصل مفہوم کے ساتھ عربی رسم الخط استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٨٨ء میں "صنم خانۂ عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : ڈاکُوؤں [ڈا + کُو +اوں (و مجہول)]
١ - لُوٹ مار کرنے والا، لٹیرا، ڈکیت، مسلّح ہو کر لوٹنے والا۔
"لوگوں کا شور سن کر ڈاکو دونوں مکانوں سے باہر نکل آئے۔"      ( ١٩٨٨ء، جنگ، کراچی، ٢٤ فروری، ١٢ )
  • One of a gang of robbers
  • a 'dacoit' robber
  • highway man
  • freebooter
  • pirate.