چھپنے کا عجب ڈھنگ نکالا اس نے کیا کام کیا ہے بالا بالا اس نے
( ١٩٥٥ء، رباعیاتِ امجد، ١٨:٣ )
٢ - عجیب، افسوس ناک؛ بُرا۔
عجب اعتبار و بےاعتباری کے درمیان ہے زندگی میں قریب ہوں کسی اور کے مجھے جانتا کوئی اور ہے
( ١٩٨٠ء، یہ چراغ ہے تو جلا رہے، ١٢٧ )
٣ - دگرگوں، متغیر۔
"دیکھتے ہی اُن کا عجب حال ہو گیا۔"
( ١٩٢٩ء، نوراللغات، ٤٩٠:٣ )
٤ - دور، بعید۔
"اس بادشاہ کا آگرے سے بھی زیادہ اور عجب نہیں کہ فتح پور سکیری ہی کے برابر پسندیدہ مقام الہ آباد تھا۔"
( ١٩٣٢ء، اسلامی فن تعمیر ہندوستان میں (ترجمہ)، ١٤٥ )
حالت غیر ہونا، کیفیت دگرگوں ہونا۔"وہ عجیب کیا کہ مجھ سے پہلے پہونچیں، گانے کا بندوبست آپ کے ہاں ہو گا اور آپ سے مشورہ بھی کرنا ہے"
( ١٩٠٥ء، داغ، زبان داغ، ١٠٠۔ )
١ - عجب آدمی ہے
عجیب طرح کا آدمی ہے، انوکھا آدمی ہے۔"شبو کی تیزروی پر حیرت ہوتی ہے، عجیب آدمی ہے، چلنے میں آندھی، ابھی امین آباد بھیجو اور دم میں پھر گھر پر موجود"
( ١٩٧٢ء، مہذب اللغات، ٢٤:٨ )