صفت ذاتی ( واحد )
١ - زخمی، مجروح، زخم رسیدہ۔
"ثاقب دونوں گھائل آدمیوں کی طرف دیکھ رہا تھا۔"
( ١٩٨٨ء، نشیب، ٣٩٤ )
٢ - [ مجازا ] عشق کا مارا، دل فگار۔
ہوا ہوں ان دنوں مائل کسی کا نہ تھا میں اس قدر گھائل کسی کا
( ١٧٣٩ء، کلیات سراج، ١٥١ )
٣ - [ مجازا ] فریفتہ، دل دادہ۔
"میں ان کی باتوں اور ان کی تحریوں کا گھائل تھا۔"
( ١٩٨٤ء، کیا قافلہ جاتا ہے، ٤١ )
٤ - ایک قسم کا کنکوا جو خون کی طرح سرخ ہوتا ہے۔
دم بدم پڑتی ہے اے ناسخ جو شمشیر نگاہ جو پتنگا اس نے اڑایا بس وہ گھائل ہو گیا
( ١٨٣٨ء، ناسخ، (نوراللغات) )