اسم آلہ ( مؤنث - واحد )
١ - (مٹی، پتھر، کاغذ وغیرہ کی) کوئی چھوٹی گول چیز۔
"ان میں سے ایک تھرمامیٹر کی گولی یعنی بلب کے گرد کپڑے کا ایک گیلا ٹکڑا لپیٹ دیا جاتا ہے۔"
( ١٩٦٦ء، حرارت، ٢٩٦ )
٢ - [ کنایۃ ] چھوٹی گیند
"اس نے بیس بال کے کھیل میں ٣١٦ فٹ تک گولی (گیند) پھینک کر تمام حریفوں کو شکست دی۔"
( ١٩٥٨ء، قطبی برفستان، ١٠ )
٣ - سیسے کی مدور یا مستطیل بنی ہوئی چیز جو بندوق پستول وغیرہ میں رکھ کر مارتے ہیں۔
"ایک ہی گولی کی آواز پر ادھر سے ڈھیروں گولیاں سر ہو جاتیں۔"
( ١٩٩٢ء، افکار، کراچی، ستمبر، ٢١ )
٤ - دوا کی چھوٹی گول یا چپٹی ٹکیا، قرص یا حب۔
"یہ نہایت بزدل اور بے غیرت بنا دینے والا نشہ ہے جسے گولی بنا کر کھاتے اور پانی میں گھول کے یا حقے میں رکھ کر پیتے ہیں۔"
( ١٩٢٤ء، جغرافیہ عالم (ترجمہ)، ١٦٨:١ )
٥ - لاکھ یا شیشے وغیرہ کی گولی جس سے بچے کھیلتے ہیں، کنچا۔
"ہندوستانی کھیل یعنی گلی ڈنڈا، پتنگ، آتی پاتی، چلچلی، کبڈی، آنکھ مچولی، ست کھڑا، گپل، گولیاں۔"
( ١٩٧٠ء، یادوں کی بارات، ١٩٨ )
٦ - افیون کی گولی جسے افیونی کھاتے ہیں۔ (نوراللغات، علمی اردو لغت)
٧ - آٹے کی گولی جس میں وہ کاغذ بند ہوتا ہے جس پر کوئی اسم یا دعا لکھی ہوتی ہے اور دریا میں ڈالتے ہیں۔
عشق خال لب عارض نے کیا دل کو شکار گولیاں ڈال گیا دعوت ماہی کر دی
( راسخ (نوراللغات) )
٨ - مٹی کا پختہ ظرف جس میں پانی یا غلہ رکھتے ہیں۔
"مٹی کے ایک لمبوترے برتن میں پانی کا ذخیرہ کیا جاتا اور اس کا نام گولی تھا۔"
( ١٩٧١ء، ذکر یار چلے، ٨ )