صواب

( صَواب )
{ صَواب }
( عربی )

تفصیلات


صاب  صَواب

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے من و عن اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - درست، راست، صحیح، خط کا نقیض۔
"اسی طریق کو وہ پسندیدہ اور صواب جانتا تھا۔"      ( ١٩٨٧ء، سید سلیمان ندوی، ٦٠ )
٢ - خوبی، درستی، راستی، اچھائی۔
"قوافی کے عیب و صواب کو پرکھنے کے لیے ایک مستقل اور جداگانہ علم وجود میں آگیا ہے جسے علمِ قافیہ کہتے ہیں۔"      ( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ١٢٥ )
٣ - نیکی، سچائی، عذاب کا نقیض، ثواب۔
"وہ شخص جس کا ارادہ صواب کا ہو لیکن بلا ارادہ خطا ہو جائے۔"      ( ١٩٨٧ء، اردو، اکتوبر، ١٢١ )
  • Rectitude
  • the right
  • truth
  • a virtuous action
  • success