ڈھکن

( ڈَھکَّن )
{ ڈَھک + کَن }

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ مصدر 'ڈھکنا' سے فعل امر 'ڈھک' کے آخر پر 'ن' بطور لاحقہ اسم آلہ لگانے سے بنا۔ جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٣٨ء کو "علمی نباتیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم آلہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : ڈَھکْنوں [ڈَھک + نوں (و مجہول)]
١ - وہ چیز جسے اوپر ڈال دینے یا لگا دینے سے کوئی چیز چھپ جائے یا بند ہو جائے، ڈھانکنے کی چیز، ڈھکنا، سرپوش۔
"عظیم ہستیاں اقوام کے باطن میں چھپی ہوئی تخلیقی قوتوں کے ڈھکن کھول دیتی ہیں۔"      ( ١٩٨٥ء، آتشِ چنار (پیش لفظ)، ط )