عقیل

( عَقِیل )
{ عَقِیل }
( عربی )

تفصیلات


عقل  عَقْل  عَقِیل

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٥٤ء کو "دیوان ذوق" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : عَقِیلَہ [عَقی + لَہ]
١ - عقلمند، زیرک، دانا، ہوشیار۔
"اس کے لیے کسی نئی عقیل و فہیم عورت کو جو نگراں ہو سکے، بہت مشکل ہو گیا تھا کہاں تلاش کیا جائے۔"      ( ١٩٨٣ء، دشتِ سوس، ٢٩٧ )