عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
"ذھن کا یہ سارا تحلیلی کاروبار اسی شکل میں انجام پاتا ہے جنکا ذکر پہلے گذر چکا ہے یعنی ذھن پہلے ماہیت کو وجود سے علیحدہ اور مجرد کرکے تصور کرتا ہے اور پھر وجود کو ماہیت کے ساتھ جوڑتا ہے۔"
( ١٩٤٠ء، اسفارِ اربعہ (ترجمہ)، ١، ٧٥٧:٢ )
٢ - حافظہ، یاداشت۔
"قرۃ العین حیدر کے فقرے میرے ذھن میں گونج گئے۔"
( ١٩٨٠ء، زمین اور فلک اور، ٧٩ )
٣ - دماغ، خیال۔
"ترجمے کے ذریعے کوئی ادبی مسئلہ پیدا ہو تو ہو لیکن جب تک اردو تنقید زندہ ہے خدا نے چاہا تو ہمارے ذھن میں کوئی ادبی مسئلہ پیدا ہو ہی نہیں سکتا۔"
( ١٩٧١ء، ترجمہ: روایت اور فن، ١٥١ )