اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - لکڑی وغیرہ کا ڈنڈی دار ایک گول کھلونا جو مقرر طریقے سے بٹا ہوا دھاگہ لپیٹ کر زمین وغیرہ پر پھینکنے اور پھرانے سے گھومتا اور چکر کھاتا ہے نیز پھرکی جو ہینڈل پکڑ کر گھمانے سے گھومتی ہے۔
"دھن دولت کمانے کے چکر میں خود لٹو کی طرح گھوم رہا ہے۔"
( ١٩٩٢ء، افکار، کراچی، مارچ، ٧٠ )
٢ - [ معماری ] دیوار وغیرہ کی سیدھ معلوم کرنے کا آلہ، ساقول یا سول کا لٹکن جو ڈوری میں بندھا ہوا کسی دھات یا پتھر کا بنا ہوا لٹو ہوتا ہے، جس کو اصطلاحاً گولا کہتے ہیں۔
"ٹوڈیوں کے لٹو کنول گئے کی تراش کے ہیں اور ان پر سنہری رنگ بھرا ہے۔"
( ١٩٢٨ء، پس پردہ، آغا حیدر حسن، ٢٦ )
٣ - [ کھرادی اخراطی ] پائے میں لٹو کی وضع کی بنی ہوئی شکل، گولا، مٹکی۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 175:1)
٤ - [ بھنڈے برداری ] ایک خاص قسم کے حقے کی آب نے میں بنے ہوئے گولے جس کو لٹو کہتے ہیں۔ (ماخوذ: اصطلاحات پیشہ وراں، 102:7)
٥ - دروازہ کھولنے کا گھنڈی دار کھٹکا۔
"تم نے شاید یہ کبھی نہیں سوچا ہو گا کہ دروازے کا گھومنے والا لٹو بھی ایک پہیے دھرے کا جوڑ ہے۔"
( ١٩٦٩ء، مشینیں، ٢٠ )
٦ - [ آتش بازی ] مٹی کا گولہ جس کے اندر بارود بھری ہوتی ہے اس کے سوراخ میں سے ایک فیتہ نکلا ہوتا ہے جس کو آگ دکھانے سے وہ گھوم کر دھماکے سے پھٹتا ہے۔
"ان سے فراغت ہوئی تو جنگی آتش بازی کا نمبر آیا، ہوائیاں، چھکے، لٹو اور ختنگے چلے۔"
( ١٩٣٠ء، مضامین فرحت، ٤٥:٢ )
٧ - لٹو کی شکل کا کانٹے دار پہیا جسکو کمر، پاؤں، بغلوں وغیرہ سے باندھ کے مجرموں کو سزا دیتے تھے۔
"قاسم کے ہاتھوں میں ہتکڑیاں پاؤں میں بیڑیاں گلے میں طوق کمر میں خاردار لٹو ڈالوائے۔"
( ١٨٩٣ء، کوچک باختر، ٨١١ )
٨ - لکڑی کے گولے جو کرسیوں وغیرہ میں خوبصورتی کے لیے لگاتے ہیں۔ (جامع اللغات، علمی اردو لغت)
٩ - گول لٹو کی شکل کی بنی ہوئی کوئی بھی چیز جو خوبصورتی کے لیے کسی چیز میں لگائی جاتی ہے۔
"وہ شعم دان اور اس کا پایہ اور ڈنڈی سب گھڑ کر بنائے جائیں اور اس کی پیالیاں اور لٹوں اور اس کے پھول سب ایک ہی ٹکڑے کے بنے ہوں۔"
( ١٩٥١ء، کتاب مقدس، ٧٧ )