مبتلا

( مُبْتَلا )
{ مُب + تَلا }
( عربی )

تفصیلات


بلو  اِبْتِلا  مُبْتَلا

عربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم ہے۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - گرفتار، پھنسا ہوا، گھرا ہوا۔
"وہ لندن میں ایک سخت آزمائش میں مبتلا ہو گئے۔"      ( ١٩٩٣ء، قومی زبان، کراچی، ستمبر، ٣٥ )
٢ - کسی کام میں مصروف، مشغول۔
"درخت، چٹان، وادیاں، کہسار سب آہ و زاری میں مبتلا دکھائی دیتے تھے۔"      ( ١٩٥٨ء، نفسیات واردات روحانی، ٢٣١ )
٣ - فریفتہ، عاشق، مفتوں، والہ و شیدا۔
 ہے یہی وفاؤں کا کیا صلہ کہے کس سے انور مبتلا کبھی لب پہ آہ و فغاں رہی کبھی بے زباں سے گزر گئے      ( ١٩٨٨ء، مرج البحرین، ٤٣ )