پھرتیلا

( پُھرْتِیلا )
{ پُھر + تی + لا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سپھرت+الہ  پُھرْتِیلا

سنسکرت الاصل دو الفاظ 'سپھرت+الہ' سے اردو میں ماخوذ 'پھرتیلا' بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور ١٨٨٠ء کو "فسانۂ آزاد" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : پُھْرتِیلی [پُھر + تی + لی]
واحد غیر ندائی   : پُھْرتِیلے [پُھر + تی + لے]
جمع ندائی   : پُھْرتِیلو [پُھر + تی + لو (و مجہول)]
جمع غیر ندائی   : پُھْرتِیلوں [پُھر + تی + لوں (و مجہول)]
١ - چست، چالاک، تیز، جلد کامک کرنے والا۔
"اتنا بڑا پھرتیلا آدمی ہے کہ برات کے ساتھ کوئی پچاس ہزار آدمی ہو گا مگر اس نے زخمی کیا اور اس طرح بھاگا کہ ایک بھی اس کو گرفتار نہ کر سکا۔"      ( ١٨٨٠ء، فسانۂ آزاد، ٦٨٦:٣ )
٢ - جلد سمجھنے والا، زود فہم۔
"یہ ایک پھرتیلے اور سریح الفہم دماغ کا آدمی ہے۔"      ( ١٨٩١ء، قصہ حاجی بابا اصفہانی، ٥٣٢ )
٣ - چاق و چو بند، رفتار میں اچھا۔
"میر باقر کے گھوڑے جیسا پھرتیلا اور کلیل کرنے والا گھوڑا آپ نے کبھی دیکھا۔"      ( ١٩٢٥ء، حکایاتِ لطیفہ، ٤٠:١ )