فعل لازم
١ - جاگنے کا نقیض، نیند آجانا۔
"میرا تو ابھی سونا نمبر ایک ہی ختم نہیں ہوا اور تم اس کی جان کے دشمن ہوئے ہو۔"
( ١٩٨١ء، سفر در سفر، ٦٩ )
٢ - مباشرت کرنا، ہم بستری کرنا۔
"کھانا کھائیں تو استخارہ، پانی پئیں تو استخارہ، نگوڑی جُروا کے ساتھ سوئیں تو استخارہ۔"
( ١٩٢٩ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ١٤، ٤:١٠ )
٣ - مرنا، قبر میں لیٹنا، دفن ہونا۔
"ادھر بڑی بی سوئیں اُدھر میں نے حویلی کے کوڑے کئے۔"
( ١٩٣٢ء، اخوان الشیاطین، ٣٢١ )
٤ - سُن ہونا، بے حس و حرکت ہونا۔
بے نظیر اٹھتے نہیں ضعف سے غربت میں قدم سو گئے پاؤں بھی میرے میری تقدیر کے ساتھ
( ١٩٣٢ء، بے نظیر شاہ، کلامِ بے نظیر، ١٥٣ )
٥ - معطل ہو جانا، خاموش ہو جانا۔
"حوض میں پچی کاری کا کام تھا اور اس کا فوارہ کبھی بلاوجہ سو جاتا، کبھی کبھی جاگ کر موتی برسانے لگتا۔"
( ١٩٤٦ء، آگ، ٢٥ )
٦ - غفلت و لاپروائی کا شکار ہونا، غافل ہونا، بے خبر ہونا۔
ہشیار نہیں ہے روح جس کی سو جائے مانوس جمود سے طبیعت ہو جائے
( ١٩٤٧ء، لالہ وگل، ٤٣ )