فلاحی

( فَلاحی )
{ فَلا + حی }
( عربی )

تفصیلات


فلح  فَلاحی

عربی زبان سے مشتق اسم 'فلاح' کے آخر پر 'ی' بطور لاحقہ نسبت لگانے سے بنا اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٢ء کو "تاریخِ ادب اُردو" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - فلاح سے منسوب، بھلائی اور بہبود سے متعلق۔
"جب حکمران خود بے یقینی کا شکار ہو جائے تو ملکی انتظام اور قوم سے اس کے فلاحی رشتے منقطع ہو جاتے ہیں۔"      ( ١٩٨٢ء، تاریخِ ادبِ اُردو، ١٩:١ )