لونڈی

( لَونْڈی )
{ لَون (و لین، ن غنہ) + ڈی }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان میں اسم 'لونڈا' کی تانیت 'لونڈی' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتی ہے۔ ١٧٣٢ء کو "کربل کتھا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جنسِ مخالف   : لَونْڈا [لَون (و لین) + ڈا]
جمع   : لَونْڈِیاں [لَون (و لین) + ڈِیاں]
جمع غیر ندائی   : لَونْڈِیاں [لَون (و لین) + ڈِیوں (و مجہول)]
١ - لڑکی، مراد؛ زرخرید لڑکی، باندی، داسی، کنیز، ملازم لڑکی۔
"کیا مرد صرف اسی صورت میں عورت کو چاہتا ہے کہ وہ اس کی لونڈی بن کر رہے۔"      ( ١٩٨٧ء، پلک پلک سمٹی رات، ٥٧ )
٢ - لڑکی، دختر، چھوکری، بیٹی۔
"ہندی میں لونڈی کا بھی یہی حال ہے لونڈی لڑکی ہی تھی، مگر بعد میں غلامی کے سلسلے نے اس کا بھی وہی حال کیا جو غلام کا ہوا تھا۔"      ( ١٩٢٣ء، سرگزشت الفاظ، ٨٦ )
١ - لَونڈی بَنانا
بغیر نکاح کے گھر میں ڈالنا، داسی یا باندی بنانا، کنیز بنانا، خدمت گاری کے لیے ملازم رکھنا، غلام بنانا۔"اس گفتگو سے یہ متشرح ہوتا ہے کہ رسول اللہ کو صفیہ کا لونڈی بنانا منظور نہیں تھا۔"      ( ١٨٨٤ء، تحقیق الجہاد، ٢٢٨ )
٢ - لونڈی بن کمائے اور بیوی بن کھائے
جو محنت کرنے سے نہیں شرماتا وہ فراغت سے گزر بسر کرتا ہے، محنت مشقت کر کے ہی راحت حاصل ہوتی ہے۔"دنیا کا دستور یہی ہے، اماں جان اللہ بخشے ہمیشہ کہتی تھیں لونڈی بن کمائے اور بیوی بن کھائے۔"      ( ١٩١٧ء، طوفان حیات، ٢٨ )
٣ - لونڈی بننا
غلام ہو کر رہنا۔"کیا مرد صرف اسی صورت میں عورت کو چاہتا ہے کہ وہ اس کی لونڈی بن کر رہے۔"      ( ١٩٨٧ء، پلک پلک سمٹی رات، ٥٧ )
  • a girl;  a daughter;  a slave-girl
  • servant-girl
  • bondmaid