انکار

( اِنْکار )
{ اِن + کار }
( عربی )

تفصیلات


نکر  اِنْکار

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٧٠٨ء کو "داستان فتح جنگ (اعظم)" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - (خواہش یا طلب وغیرہ کی) تعمیل سے عدم آمادگی کا اظہار نامظوری، جواب میں نہیں کرنا، تسلیم نہ کرنا، نہیں کر دینا، نہ ماننا۔
"اس اقرار سے انکار نہیں کہ مرزا بدنصیب نے تکلیفیں بھگتیں۔"      ( ١٩٠١ء، شاہین و دراج، ٦ )
٢ - عذر، انحراف۔
 دینا ہی پڑے بوسۂ لب وصل میں ان کو انکار غرض دے زباں ہو نہیں سکتا    ( ١٩٠٣ء، نظم نگاریں، ٣٣ )
٣ - پرہیز، اجتناب۔
 ساغر میں یہ افشردۂ انگور ہے اے شیخ اس چیز سے حضرت کو بھی انکار نہ ہو گا    ( ١٩٣٢ء، ریاض رضوان، ١ )
  • denial
  • negation
  • disavowal
  • disclaimer;  refusal
  • disallowance;  contradiction;  Objection;  rejection.