خلد

( خُلْد )
{ خُلْد }
( عربی )

تفصیلات


خلد  خُلْد

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٣٢ء کو "کربل کتھا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
١ - جنت، بہشت۔
 جاوداں ہستی فانی کو بنا سکتا ہے تو بھی چاہے تو مرے خلا میں آسکتا ہے      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ٥٨ )
٢ - چوہے کی ایک قسم جس کو دن میں نظر نہیں آتا، چھچھوندر، موشک کور، کورموش۔
"ایک قسم ان میں ہے جن کا نام خلد ہے، حق تعالٰی نے ان کو اندھا پیدا کیا ہے۔"      ( ١٨٧٧ء، عجائب المخلوقات (ترجمہ)، ٥٨٥ )
  • the abode of the state of perpetual existence;  eternity;  paradise;  the world to come