خلف

( خَلَف )
{ خَلَف }
( عربی )

تفصیلات


خلف  خَلَف

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم اور گا ہے بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٤٥ء کو "قصۂ بے نظیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - بیٹے یا بیٹی کا، لڑکے یا لڑکی کا، فرزندانہ، فرماں بردار، فرض شناس۔ (پلیٹس)۔
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - سعادت مند بیٹا، فرزند صالح، وارث، اولاد، قائم مقام، جانشین۔
"مصحفی فرزا سلیمان شکوہ خلف شاہ عالم بادشاہ دہلی کے استاد تھے۔"      ( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٤٠٦:٣ )
٢ - پیچھے آنے والے، پچھلے لوگ، متاخرین، گزشتہ، بزرگوں کی اولاد۔
"ہم اپنی اسلاف کی میراث سے قطعی بے بہرہ اور قد مائے خلف کے کمالات سے بے خبر ہیں۔"      ( ١٩٤٧ء، جراحیات زہراوی، ٤ )
  • filial
  • dutiful
  • evil
  • depraved
  • corrupted