صفت ذاتی ( واحد )
١ - آویزاں، درمیان میں لٹکا ہوا۔
"یہ گول مثلثیں ہال کے اوپر معلق ہیں اور گنبد کو کسی ایک طرف جھک جانے سے روکتی ہیں۔"
( ١٩١٠ء، اردو دائرۂ معارف اسلامیہ، ٢٢١:٥ )
٢ - بیچ ادھر میں الٹکا ہوا، رکا ہوا، جس کا کوئی فیصلہ نہ ہو سکا ہو۔
"حاکم مجاز کی عدم موجودگی کی وجہ سے اس کا پینشن کا معاملہ تعلیم ڈویژن میں پچھلے ٩ مہینے سے معلق پڑا ہے۔"
( ١٩٤٠ء، وفاقی محتسب کی سالانہ رپورٹ، ١٣٦ )
٣ - [ نباتیات ] وہ بیضہ دان جو بیضہ خانے کے راس سے نمودار ہو کر اس کے کیفے میں لٹکتا ہوا واقع ہو۔
"اگر بیضہ دان بیضہ خانے کے راس سے نمودار ہو کر اس کے کیفے میں لٹکتا ہوا واقع ہو تو ایسے بیضہ دان کو معلق کہا جاتا ہے"
( ١٩٦٦ء، مبادی نباتیات، ١٦٧:١ )
٤ - [ فلسفہ ] تقدیر کا وہ مرتبہ جو بعض اوقات کتاب تقدیر میں لکھا ہوا نہیں ہوتا صرف اللّٰہ تعالٰی کے علم میں ہوتا ہے۔
"اور پھر یہ شرط بض اوقات تو تحریر میں لکھی ہوئی فرشتوں کے علم میں ہوتی ہیں بعض اوقات لکھی نہیں ہوتی صرف اللّٰہ تعالٰی کے علم میں ہوتی ہے. اس طرح کی تقدیر معلق کہلاتی ہے۔"
( ١٩٧٢ء، معارف القرآن، ٢٠٤:٥ )
٥ - التوا میں پڑا ہوا، نہ ادھر کا نہ ادھر کا، امید و بیم کی کیفیت، جس کا جواب نہ ہاں میں ہو نہ نہیں میں (استخارہ کے لیے مستعمل)
"ہم تو برسوں سے معلق کھڑے ہوئے ہیں"
( ١٩٩٨ء، افکار، کراچی، جولائی٦٦ )
٦ - حدیث کی ایک قسم ہے، وہ حدیث جس کی سند کے شروع سے ایک راوی یا کئی راوی ساقط ہوں۔
"ضعیف حدیث اس کو کہتے ہیں جو صحیح اور حسن کے مخالف ہو یا. اس کا کوئی راوی درمیان سے ساقط ہووے یا اس کے راوی پر لوگ طعن کرتے ہوں تو اگر اول سے کوئی راوی ساقط ہے تو اس کا نام معلق ہے۔"
( ١٨٦٧ء، نورالبدایہ (ترجمہ) ٥:١ )
٧ - [ ہیئت ] وہ ستارہ سحابی جو برج سرطان شمالی کے سینے پر ہے۔
"برج سرطان شمالی جس کو شمالی ہند کرک کہتے ہیں، بشکل کیکڑا اس کے سینے پر ایک ستارۂ سحابی ہے جس کو معلق کہتے ہیں۔"
( ١٩٠٢ء، سیرالافلاک، ٩٤ )