غلطی

( غَلَطی )
{ غَلَطی }
( عربی )

تفصیلات


غلط  غَلَطی

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'غَلْط' کے آخر پر 'ی' لاحقہو تانیث لگانے سے بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٦٩ء کو "دیوان غالب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : غَلَطِیاں [غَلَطِیاں]
جمع استثنائی   : غَلَطی ہا [غَلَطی + ہا]
جمع غیر ندائی   : غَلَطِیوں [غَلَطِیوں (و مجہول)]
١ - بھُول چوک، خطا، لغزش، عدمِ صحت، غلط بیانی
"کچھ ہی عرصہ کے بعد مجھے اس غلطی کا ازسرِنو اندازہ ہونے والا تھا۔"      ( ١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ١٤١ )
٢ - ناسمجھی، غلط فہمی، کسی امر یا شے کی حقیقت یا تہ تک نہ پہنچنا۔
"جو لوگ. جس بات کے سمجھنے میں اون کی عقل عاجز ہو جاتی ہے اوس قابل نہیں ہوتے وہ لوگ غلطی میں پڑے ہوئے ہیں۔"      ( ١٨٦٤ء، جوہرِ عقل، ١٨ )
  • A mistake
  • error