متحرک

( مُتَحَرِّک )
{ مُتَحَر + رِک }
( عربی )

تفصیلات


حرک  تَحَرِْک  مُتَحَرِّک

عربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٤١ء کو "مقاصد علوم" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - حرکت کرنے والا، چلتا پھرتا، ہلنے والا، جنباں، رواں، جاری۔
"سردست یوں لگتا ہے کہ جیسے ہم اپنی تہذیب کی مثبت اور متحرک طاقتوں سے روگردانی کرنے میں ایک خاص تلذذ بھی حاصل کرنے لگے ہوں"      ( ١٩٩٥ء، افکار، کراچی، اگست، ١٢ )
٢ - [ مجازا ]  سرگرم عمل۔
"ٹی آر مورتی کے نزدیک اندر ایسی فوق الفطرت ہستی یا جوہر ہے جو چیزوں کو اندر سے متحرک یا سرگرم عمل رکھتا ہے"      ( ١٩٩٠ء، بھولی بسری کہانیاں، ٣٠:٢ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - [ قواعد ]  وہ حرف جس پر کوئی حرکت یعنی زبر، زیر یا پیش ہو (ساکن کے مقابل)
"جس حرف پر زیر، زبر، پیش میں سے کوئی نشان آئے گا وہ متحرک اور جس پر کوئی نشان نہ آئے گا وہ ساکن کہلائے گا"      ( ١٩٩٤ء، نگار، کراچی، اگست، ٢٣ )