مشاہدہ

( مُشاہَدَہ )
{ مُشا + ہَدَہ }
( عربی )

تفصیلات


شہد  مُشاہَدَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٤١ء کو "مقاصد علوم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : مُشاہَدے [مُشا + ہَدے]
جمع   : مُشاہَدے [مُشا + ہَدے]
جمع غیر ندائی   : مُشاہَدوں [مُشا + ہَدوں (و مجہول)]
١ - دیکھنا، (مجازاً) دید، نظارہ، درشن۔
"یوں کہیے کہ شاعر کا کام محض مشاہدہ ہی نہیں مجاہدہ بھی اس پر فرض ہے۔"      ( ١٩٩٩ء، افکار، کراچی، فروری، ٢٢ )
٢ - کسی دریافت کے لیے بغور دیکھا، معائنہ، غور و خوض، تجربہ۔
"اعمال کا مشاہدہ اور اسباب و مسائل کی تعمیر سائنس ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، فلسفہ کیا ہے، ٩٤ )
٣ - عینی تجربہ، دلیل بصری، عینی ثبوت۔ (مہذب اللغات، فرہنگ آصفیہ)
٤ - [ تصوف ]  صور تجلیات حق کو بغیر حجاب اشیا کے دیکھنا۔
"غیب سے علم پانے کا جو طریقہ ہے اسی کے ذیل میں وحی، تحدیث، تفہیم، ذوق، معرفت علم لدنی، مشاہدہ . جیسی چیزیں داخل ہیں۔"      ( ١٩٥٦ء، مناظر احسن گیلانی، عبقات، ٧ )
  • witnessing
  • seeing
  • beholding;  sight
  • vision;  observation;  contemplation