محلہ

( مَحَلَّہ )
{ مَحَل + لَہ }
( عربی )

تفصیلات


حلہ  مَحَلَّہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً١٦٨٨ء، کو "ہدایات ہندی" میں مستعمل ملتاہے۔

اسم ظرف مکان ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : مَحَلّے [مَحَل + لے]
جمع   : مَحَلّے [مَحَل + لے]
جمع غیر ندائی   : مَحَلّوں [مَحَل + لوں (ومجہول)]
١ - شہر کا کوئی حصہ، آبادی یا مکانات کا ایک مخصوص نامزد حصہ، پاڑہ، ٹولہ، بستی
"ان کے پڑوسی اور محلے کے لوگ اپنے اہم معاملات میں ان سے اکثر مشورہ کرتے تھے"      ( ١٩٩٤ء، ڈاکٹر فرمان فتح پوری ؛ حیات و خدمات، ٣٦:١ )
٢ - خاکروب کا علاقہ(فرہنگ آصفیہ)
٣ - فوج کے اترنے یا ٹھہرنے کی جگہ، پڑائو، چھائونی، کیمپ، فرودگاہ، منزل، ٹھکانا
"جب سوار داغ و محلہ پر حاضر کرے گا تو جاگیر تنخواہ کے لائق پائے گا"      ( ١٨٨٣ء، دربار اکبری، ٣٥:٩ )