مجال

( مَجال )
{ مَجال }
( عربی )

تفصیلات


جول  مَجال

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - [ لفظا ]  جولا نگاہ، گھومنے پھرنے کا میدان، چوگان پھرانے کا میدان، چکر دینے کا میدان؛ مراد: قدرت، طاقت، بساط، حوصلہ، مقدور، ہمت، تاب۔
"اب کس کی مجال ہے جو انہیں غلط کہے۔"      ( ١٩٩٥ء، نگار، کراچی، ستمبر، ١٣ )
٢ - موقع
"شریر دوستوں میں مجال دخل کی پائیں گے۔"      ( ١٨٣٧ء، بستان حکمت، ٥٤ )