عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم صفت ہے۔ اردو میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٤٠ء کو "کشف الوجود، (قدیم اردو)" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - پیدا کیا ہوا، پیدا کیا گیا، خلق کی ہوئی یا بنائی شے۔
"بہت جلد انسان کا ایمان اپنی تخلیق شدہ مخلوق سائنس پر اتنا مستحکم ہوتا چلا گیا کہ بے اختیاری میں اس نے اپنی مخلوق کے ذریعے ملکوں اور قوموں کو تباہ کرنا شروع کر دیا۔"
( ١٩٩٠ء، پاگل خانہ، ١١ )
٢ - رچا ہوا، پتن کیا ہوا۔ (فرہنگ آصفیہ)۔
٣ - [ فلسفہ ] پیدا کیے جانے کی حالت، خلق کیا ہوا ہونا۔
"جس طرح جبر مخلوق ہے اُسی طرح اختیار مخلوق ہے اور اختیار کا مخلوق کا جبر ہونا نہیں ہے۔"
( ١٩٧٣ء، مسئلہ جبر و قدر، ٤٩ )