دنیا

( دُنْیا )
{ دُن + یا }
( عربی )

تفصیلات


دنو  دُنْیا

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مجرد کے باب سے مصدر ہے اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٤٣٥ء کو "کدم راو پدم راو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
جمع   : دُنْیائیں [دُن + یا + ایں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : دُنْیاؤں [دُن + یا + اوں (و مجہول)]
١ - موجودہ عالم، موجودہ زندگی، آخرت کی نقیض، چونکہ دنیا عاقبت سے پہلے اور آدمی کے لیے بمقابلہ آخرت قریب ہے اس لیے (لفظی معنوں کی مناسبت سے) دنیا کہلاتی ہے، کائنات، جہان۔
 مری دنیا کا سرمایہ ہے عقبٰی بڑی تنخواہ کا مزدور ہوں میں      ( ١٩٧٣ء، چیونٹی نامہ، ١٩٣ )
٢ - زمین، کرۂ ارض۔
"دنیا میں دو ملک ایسے ہیں جہاں اس آلے کا . استعمال ہوتا ہے۔"      ( ١٩٦٩ء، کمپیوٹر کی کہانی، ٢٨ )
٣ - حیاتِ ارضی اور اس کے مشاغلِ زندگی، پیدائش سے موت تک کا زمانہ۔
"ستم یہ کہ دنیا میں بالکل اکیلا ہے، قریب دور کے کسی عزیز کا پتہ نہیں۔"      ( ١٩٨٦ء، آئینہ، ٤٢ )
٤ - سب لوگ، سبھی لوگ، سارے متعلقین۔
"صالحہ کے عقیقے میں دنیا آئی مگر نہ آئیں تو تم۔"    ( ١٩١٠ء، لڑکیوں کی انشاء، ٢٤ )
٥ - دنیا کے لوگ، خلائق۔
"دنیا نے بنو یا شم کا بائیکاٹ کر رکھا تھا۔"    ( ١٩٨٥ء، روشنی، ١٦٠ )
٦ - کثرت، افراط، مجموعہ، بہت سی چیزیں، انباء۔
"انہوں نے . دیوتاؤں اور بھوتوں کی ایک دنیا کھڑی کر دی۔"    ( ١٩٢٣ء، ویدک ہند، ٢٢٩ )
٧ - مذہب کے سوا دوسرے کام یا دلچسپیاں، دین یا مذہب کی ضد۔
"قدیم تہذیب و تمدن کی ساری دنیا تھی جو اسلام سے دب رہی تھی۔"      ( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ١٨٥:٣ )
٨ - دور، زمانہ، ماحول، فضا۔
"ہم بحیثیت انسان بہ یک وقت دو دنیاؤں میں سانس لیتے ہیں۔"      ( ١٩٦٩ء، نذیر احمد اور اردو ناول نگاری، ٧٥ )
٩ - کل کائنات، متاع زندگی، دولت، جائداد، دنیا کے مزے۔
 دنیا مثال فاحشہ جاتی ہے جس کی پاس رہتی ہے اس کے پاس یہ بد ذات چند روز      ( ١٨٥٣ء، کلیات ظفر، ٤٢:٣ )
١٠ - کل آبادی، بستی، معاشرہ، سوسائٹی، (انسانی یا کوئی اور) نظام۔
"ہماری انسانی دنیا کی طرح چیونٹی کی دنیا میں بھی سب کاروبار بطریق راسخ نہیں ہوتے۔"      ( ١٩٧٣ء، چیونٹی نامہ، ٦١ )
١١ - [ تصوف ]  حق سے غافل ہونے کو اور حق کے فراموش کرنے کو کہتے ہیں۔ (مصباح التعرف)
١٢ - [ کمپیوٹر ]  اباکس (حساب کتاب کا ایک آلہ) کا نچلا حصہ جس کے ہر تار میں پانچ دانے ہوتے ہیں اور ہر دانے کی قیمت ایک ہوتی ہے۔
"جنت والے حصے . میں دو دو دانے ہیں اور دنیا والے حصے میں پانچ دانے ہر تار میں پروئے گئے ہیں۔"      ( ١٩٦٩ء، کمپیوٹر کی کہانی، ٢٨ )
  • The present world
  • the present life or state of existence;  the people of this world
  • people;  a whole world
  • a multitude;  worldly enjoyments or blessings
  • worldly goods
  • the good things of this life
  • wealth
  • riches.