کائنات

( کائِنات )
{ کا + اے + نات }
( عربی )

تفصیلات


کون  کائِنات

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'کائن' کے ساتھ 'ات' بطور لاحقۂ جمع لگانے سے بنا۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧١٨ء کو "دیوانِ آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم جمع ( مذکر، مؤنث - واحد )
١ - دنیا، جہاں، عالم، کل مخلوقات، موجودات۔
 مکرو فریب سے بھری اس کائنات میں اپنا گزر نہیں ارے اپنا گزر نہیں      ( ١٩٨٨ء، مرج البحرین، ٣٧ )
٢ - جمع پونجی، سرمایہ، ملکیت۔
"میری کل کائنات ایک گھوڑی ہے۔"      ( ١٩٠٤ء، خالد، ١٧ )
٣ - بساط، حیثیت۔
"یہ ہے گلشن بے خار کی کل کائنات اور شیفتہ تنقیدی بساط۔"      ( ١٩٨٧ء، غالب فکر و فن، ٨٨ )
٤ - نیست سے ہست ہونے والی چیزیں، پیدا شدہ، اشخاص و اشیا وغیرہ، موجود و مخلوق چیزیں۔
"اگر علت کا عدم فرض کیا جائے تو وہ بھی معدوم ہو جائیں . بخلاف کائنات کے جو فاسد ہونے والے ہیں۔"      ( ١٩٢٥ء، حکمۃ الاشراق، ٢١١ )
  • Existing things
  • existence
  • beings
  • creatures;  the universe
  • the world;  property
  • possession
  • means
  • stock
  • capital;  worth
  • value