گاؤ

( گاؤ )
{ گا + او (و مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٨٠ء کو "کلیات سودا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جنسِ مخالف   : بَیل [بَیل (ی لین)]
١ - گائے
"گجراتی گاؤ کی ایک جوڑ کی قیمت سو مہر دی جاتی ہے جو شانہ روز میں اسی کو س تک کی مسافت طے کرسکتے ہیں، اس قسم کے بیل تیر رفتار گھوڑے پر بھی سبقت لے جاتے ہیں اور راہ میں بول و براز نہیں کرتے۔"      ( ١٩٣٨ء، آئین اکبری (ترجمہ)، ١، ٢٨٠:١ )
اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - ایک برج کا نام، برجِ ثور۔
 آسمان سے تاز میں اور گاو سے ماہی تلک امتحان گر کیجیے اس کو تو اِک چورنگ ہے      ( ١٧٨٠ء، سودا، کلیات، ٢٦٠:١ )