ماپ

( ماپ )
{ ماپ }
( مقامی )

تفصیلات


گجراتی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩٠ء کو "ترجمۂ قرآن" کے حوالے سے شاہ عبدالقادر کے ہاں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر، مؤنث - واحد )
جمع غیر ندائی   : ماپوں [ما + پوں (و مجہول)]
١ - ناپ، پیمانہ۔
"ماپ دو طرح کا ہے، پہلا لمبائی کا کہ اس کو گز اور انگل . وغیرہ سے ماپتے ہیں۔"      ( ١٨٣٤ء، تعلیم نامہ، ١١٩:١ )
٢ - لمبائی چوڑائی کا تخمینہ، پیمائش۔
"فلمی ایکٹرسوں کے ماپ لکھ کر دیوار پر لٹکا دیے۔"      ( ١٩٨٤ء، اوکھے لوگ، ٢١٥ )
٣ - جریب کشی، رقبہ بندی؛ (مجازاً) جانچ، اندازہ۔ (جامع اللغات)