متبائن

( مُتَبائِن )
{ مُتَبا + اِن (کسرہ ا مجہول) }
( عربی )

تفصیلات


بین  مُتَبائِن

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦٦ء کو "تہذیب الایمان" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - ایک دوسرے سے جدا یا مختلف، باہم متناقص، متضاد، ایک دوسرے کی ضد، مغائر۔
"اصل زبان سے وہ خواہ کیسے متبائن اور مختلف کیوں نہ ہوں۔"      ( ١٩٩٣ء، قومی زبان، کراچی، اکتوبر، ١٠ )
٢ - [ ریاضی ]  وہ عود جس کے اجزائے ضربی نہ ہو سکیں۔ (ماخوذ: نور اللغات، علمی اردہ لغت)