سردار

( سَرْدار )
{ سَر + دار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'سر' کے ساتھ 'داشتن' مصدر سے صیغہ امر 'دار' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٦٥٤ء سے "گنج شریف" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : سَرداروں [سَر + دا + روں (و مجہول)]
١ - کسی جماعت کا قائد، سرگروہ، سرغنہ، افسر، حاکم، امیر۔
"ایک سمجھ دار مدبر سردار کی طرح انہوں نے بات جہاں کی تہاں دبادی۔"      ( ١٩٨٦ء، جوالامکھ، ٢٠٩ )