شکتی

( شَکْتی )
{ شَک + تی }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتاہے۔ ١٦٧٢ء کو "دیوان عبداللہ قطب شاہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : شَکْتِیاں [شَک + تِیاں]
جمع غیر ندائی   : شَکْتِیوں [شَک + تِیوں (و مجہول)]
١ - طاقت، قدرت، تاب و تواں، قوت۔
"قہار اعظم شیو شنکر قادر کل اندر کو اپنے ہاتھ میں حلول کرکے بھرپور شکتیوں کے ساتھ تباہ کاریوں پر آگئے۔"      ( ١٩٨٦ء، جوالا مکھ، ١٦ )
٢ - ہندو دیوتا کا نسوانی نصف اورر فعال تخلیقی پہلو، ہندوؤں کی دیوی جو مختلف ناموں سے ہوتی ہے مثلاً بھوانی، کالی، مہا کالی، درگا جس کی پوجا کی جاتی ہے۔
"شِوجی کی شکتی یا استری وہ بھیانک دیوی ہے جو . دوسرے ناموں سے پکاری جاتی ہے۔"      ( ١٩٧٢ء، روحِ اسلام، ١٥٥ )