دستی

( دَسْتی )
{ دَس + تی }
( فارسی )

تفصیلات


دَسْت  دَسْتی

فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دست' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ نسب لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٧٩٥ء سے "دیوان دل" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( واحد )
١ - ہاتھ کا، ہاتھ میں لینے، پہننے یا ہاتھ سے استعمال کرنے کا۔
"کہیں بال پڑی جھو جھری کنارہ اور دستی ٹوٹی چینی کی پیالی، کہیں ٹونٹی ندارد . اور کچھ گھر میں نہ ملا۔"      ( ١٩٢١ء، گاڑھے خاں کا دکھڑا، ٣ )
٢ - ایسا خط، چٹھی یا پارسل وغیرہ جو ڈاک کے بجائے کسی کے ہاتھ بھیجا جائے۔
"تمہارا دستی خط مجھے کل ملا۔"      ( ١٩١٠ء، لڑکیوں کی انشا، ٢٢ )
٣ - چھوٹی اور ہلکی پھلکی شے (جو ہاتھ میں بآسانی لی جا سکے یا ایک جگہ سے دوسری جگہ اٹھا کر منتقل کی جاسکے)۔
"ریڈ پاتھ براؤن لمیٹڈ نے اپنی مشہور دستی کتاب میں یہی ضابطہ استعمال کیا ہے۔"      ( ١٩٤١ء، تعمیروں کا نظریہ اور تجویز، (ترجمہ)، ٤٧٨:٢ )
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : دَسْتِیاں [دَس + تِیاں]
جمع غیر ندائی   : دَسْتِیوں [دَس + تِیوں (و مجہول)]
١ - مشعل
"خاصہ آیا آگے آگے روشن چوکسی دستی کپی پیچھے داروغہ مطبخ۔"      ( ١٩٢٧ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ١٢، ٣:٢٠ )
٢ - ایک دانو کا نام جو ہاتھ سے لگایا جاتا ہے۔
"جس وقت حریف دستی کرنے کو اپنے بائیں ہاتھ کی کلائی سے تاؤ دے تو بہ فی الفور . اس کو مارے۔"      ( ١٨٢٥ء، فن تیغ زنی، ٨٨ )
٣ - چھوٹا قبضہ، چھوٹا ہتھا، ہینڈل۔
 فوج غم کا حال میں لکھنے جو بیٹھا یار کو صرف دستی ہو گی نامہ رسالا ہو گیا      ( ١٩٥٢ء، دیوان برق، ٥٨ )
٤ - وہ انعام یا ہدیہ جو راجہ مہا راجہ دسہرہ کے دن سرداروں اور عہدے داروں کو دیتے ہیں۔ (نوراللغات)
٥ - چھوٹا رومال، منہ ہاتھ پوچھنے کا جیب میں رکھنے کا کپڑا۔
"آج ہم جسے رومال کہتے ہیں اسے دکن میں دستی کہتے ہیں۔"      ( ١٩٧٦ء، پھر نظر میں پھول مہکے، ١٢٦ )
٦ - چھوٹا سا قلمدان جو ہر وقت ہاتھ میں رہے۔ (نوراللغات؛ مہذب اللغات)