صفت ذاتی
١ - کھنچا ہوا، تنا ہوا (ابرو وغیرہ)۔
ابرو جو کشیدہ ہیں تو ٹیڑھی ہیں نگاہیں قاتل نے لگا رکھے ہیں خنجرِ تِہ خنجر
( ١٩١٩ء، درشہوار بیخود، ٤١ )
٢ - کھنچا ہوا، کشید کیا ہوا، مقطر پانی، نتھارا ہوا۔
"کشیدہ . قدرتی نوشیدنی پانی سے کشید کیا ہوا۔"
( ١٩٤٨ء، علم الادویہ (ترجمہ)، ٣٣:١ )
٣ - دراز، لمبا (قد وغیرہ)۔
"حضرت کا قد نہ پستہ نہ کشیدہ بلکہ میانہ تھا۔"
( ١٩٢٦ء، حیات فریاد، ١٢١ )
٤ - [ کنایۃ ] طویل المعیاد، دیر تک رہنے والا (نشہ، کیفیت وغیرہ)۔
ہے مرگ کی مانند خمار اوس کا کشِیدہ میں دل سے کہا تھا کہ نہ لے نام محبت
( ١٧٩٨ء، دیوان میر سوز (ق)، ٩٤ )
٥ - ملول، رنجیدہ، خفا۔
آئینہ جب سے وقت نے رکھا ہے سامنے آئینے سے بھی رہنے لگے ہیں کشیدہ لوگ
( ١٩٧٩ء، دریا آخر دریا ہے، ١٢٤ )
٦ - برا، خراب، فساد برآمادہ، ابتر۔
"آپ خود سیانے ہیں آپکو پتہ ہے کہ حالات کتنے کشیدہ ہیں۔"
( ١٩٧٧ء، میں نے ڈھاکہ ڈوبتے دیکھا، ٥٦ )
٧ - ہاتھ سے کھینچا یا بنایا ہوا، خطوط یا رنگوں کے ذریعے تیار کیا ہوا، لکیروں کے ذریعے بنایا ہوا (نقش تصویر وغیرہ)، عکس کی ضد۔
"میرا خیال صحیح تھا، کتاب ایک مرقع تھا، لیکن عکسی تصاویر کا نہیں بلکہ کشیدہ تصاویر کا۔"
( ١٩١٢ء، یاسمین، ١٥ )
٨ - دراز کیا ہوا، کھینچ کر پڑھا جانے والا، اشاعی (حرف وغیرہ)
"بعض مادوں میں 'ن' کی جگہ اس کی کشیدہ شکل 'ان' اضافہ ہوتی ہے۔"
( ١٩٨٢ء، اردو قواعد، سوکت سزداری (حاشیہ)، ٢٢ )
٩ - مرکبات میں جزو اول کے طور پر، جیسے: کشیدہ قامت نیز جزو دوم کے طور پر، جیسے: رنج کشیدہ، محنت کشیدہ مستعمل (نوراللغات)