ٹکسالی

( ٹَکْسالی )
{ ٹَک + سا + لی }
( سنسکرت )

تفصیلات


ٹنکشالا  ٹَکْسال  ٹَکْسالی

سنسکرت سے ماخوذ اردو اسم 'ٹکسال' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'ٹکسالی' بنا اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے ١٨٨٩ء میں "صحیفۂ الہام" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( واحد )
١ - کھرا، ٹکسال کا (عموماً سکہّ)۔
"زبان کے لحاظ سے وہ ٹکسالی اور کھرا سکہ ہے یا زرملتبس"      ( ١٩٠٩ء، مجموعۂ بے نظیر (دیباچہ)، ١٩ )
٢ - معیاری، مستند (زبان یا محاورہ وغیرہ)۔
"وہ صوبہ جہاں . کی زبان اب بھی ٹکسالی سمجھی جاتی ہے، اس حالت کو پہنچ گیا"      ( ١٩٤٢ء، مکتوبات عبدالحق، ٢٠٤ )
٣ - [ مجازا ]  پکا، مستند، اصلی۔
"کسی نے کہا کہ لندن جا کر ٹکسالی کرسٹان ہو کر آئیں گے"      ( ١٩٠١ء، حیات جاوید، ٢٧١:٢ )
٤ - ماہر فن، صاحب نظر، مبصر؛ مسلّم، مانا ہوا۔
"ایک ٹکسالی مستند مثال حلاّج کی ہے جو . مغلوب ہو گیا تھا"      ( ١٩٧٧ء، اقبال اور مسلک تصوف، ٣١٠ )
  • of or pertaining to
  • or coined in
  • a mint;  of true ring or value;  true
  • genuine
  • real;  sound;  pure
  • chaste
  • current (speech);  an office of the mint
  • mint-master;  coiner in a mint.