اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - علیحدگی، جدائی، بانٹ، تقسیم۔
"جب ان میں تفریق واقع ہوئی تو آپس میں سخت رقابت اور ذاتی خصومت پیدا ہو گئی"
( ١٩١٢ء، فغان ایران، ٢٨٦ )
٢ - طلاق، خلع وغیرہ۔
"اگر تیری طلاق بھی واقع ہو جائے تو سمجھا جائے کہ یہ بیل منڈھے چڑھنے والی نہیں ہے اور پھر دائمی تفریق ہو جائے"
( ١٩٠١ء، حیات جاوید، ١٥٦:٢ )
٣ - اختلاف، نقاق، پھوٹ۔
"مذہبی اسباب اقوام کی جمعیت اور اتحاد میں پھوٹ ڈال کر تفریقیں پیدا کر دیتے ہیں"
( ١٩١٣ء، تمدن ہند، ٣٠٤ )
٤ - فرق، امتیاز۔
"مردوں اور عورتوں کی تفریق الگ تھی"
( ١٩١٤ء، شبلی، مقالات، ١٨٩:٦ )
٥ - قسم، تقسیم۔
پلاتے دودھ ہیں جو چودہ تفریقیں ہیں ان سب کی انہیں میں ایک ہیں یہ حضرت انسان بھی دیکھو
( ١٩١٦ء، سائنس و فلسفہ، ٢٠ )
٦ - [ سائنس ] مختلف اجزا کا الگ الگ کرنا۔
"فاسفٹ ایک قسم کا کھاد ہے جو نباتات کی راکھ کے اجزا کو تفریق کرنے سے نکل آتا ہے"
( ١٨٦٥ء، رسالہ علم فلاحت، ١٠ )
٧ - [ ریاضی ] بڑے عدد میں سے چھوٹے عدد کو گھٹانے کا عمل، منہائی۔
"اس کو کل آبادی میں سے تفریق کرو تو حاصل تفریق اور مفروق منہ میں فرق بہت ہی کم ہو گا"
( ١٩٠٧ء، کرزن نامہ، ١٥ )
٨ - چیر، شگاف، درز، دراڑ، تفریس۔
"سب سے پہلے شحم کے اندر تفریق پیدا ہوتی ہے اور چربی کے پھٹ جانے کے بعد محض شحمی تصبن کے لیے کیلیشم کے ساتھ مل جاتا ہے"
( ١٩٦٣ء، ماہیت الامراض، ١١٨:١ )
٩ - شناخت، تمیز۔
"جب ثانوی منزل میں طالب علم کے ذہن میں تفریق پیدا ہوتو اس کی ذہنی نشوونما ان اشیائے تمدنی کے ذریعے کی جائے"
( ١٩٤٣ء، تعلیمی خطبات، ٥٢ )
١٠ - حصہ، شعبہ۔
"مولوی امانت اللہ مرحوم نے جو فورٹ ولیم کالج کے درمیان منشی تفریق ہندی کے تھے اس کو ترجمہ کیا تھا"
( ١٨٠٥ء، جامع الاخلاق (دیباچہ)،١ )