اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - کسی خوشی یا غم کے موقع کا اجتماع، جشن، جلسہ (بیشتر خوشی کے موقع پر مستعمل)؛ رسم۔
"اے بہن یہ کوئی تقریب تھوڑی ہے . مجھے تو بات کرنی آتی نہیں اس لیے تم لوگوں کو بلا لیا۔"١٩٣٩ء، شمع، اے۔آر۔ خاتون، ٧٠
٢ - تقرب، نزدیکی، قریب ہونا (عموماً تراکیب میں)۔
"اب تقریب الٰہی کی بنیاد نورانیت پر قائم ہوتی ہے یعنی عقل و نفس میں جس قدر نورانیت ہو گی اسی قدر وہ خدا سے قریب تر ہوں گی۔"
( ١٩٥٦ء، حکمائے اسلام، ٨٤:٢ )
٣ - موقع، محل، سلسلہ۔
"مولوی حمیدالدین صاحب کا ذکر الندوہ کے ایک پرچے میں ایک خاص تقریب سے آ چکا ہے۔"
( ١٩٠٤ء، مقالات شبلی، ٤٩:١ )
٤ - باعث، سبب، وجہ۔
"یہ قصہ چہار درویش کا ابتدا میں امیر خسرو نے اس تقریب سے کہا۔"
٥ - سفارش، تذکرہ، ذکر۔
"انھوں نے بادشاہ سے سرسید کی تقریب کی کہ ان کے دادا کا خطاب ان کو ملنا چاہیے۔"
( ١٩٠١ء، حیات جاوید، ٥٢ )
٦ - کسی چیز کو پہلی بار رواج دینا۔
"چینی سب سے پہلی قوم ہے جس کو تمام جہاں میں یہ فخر حاصل ہے کہ انھوں نے واقعات قلمبند کرنے کے فن کی تقریب کی ہے۔"
( ١٨٨٩ء، رسال 'حسن' ٢٣:٧ )
٧ - تعارف، جان پہچان کا ذریعہ، ملاقات۔
"تم بھی اس طرف جاؤ تو فقیر صاحب اور دیگر عہدہ داران بندوبست سے جو تمھارے روشناس ہوں ان کی تقریب کرا دینا۔"
( ١٩١١ء، مکتوبات حالی، ٤٤٢:٢ )
٨ - بہانہ، ذریعہ، صورت، موقع۔
"خداوند کارساز کی بارگاہ میں قصر صلوۃ کی ایک عمدہ تقریب پیدا ہو گی۔"
( ١٩١٤ء، سیرۃ النبی، ٢٦٥:٢ )
٩ - [ طب ] کسی عضو مثلاً ہاتھ پاؤں کو محور جسم کے قریب کرنا، ایک عضو کو دوسرے عضو کے قریب کرنا، انگریزی : Adduction۔ (مخزن الجواہر 234)
١٠ - [ منطق ] دلیل کا اس طرح جاری کرنا کہ اس سے لازمی طور پر مطلوب حاصل ہو۔ (حکمۃ الاشراق، 456)
١١ - راہ دینا، قریب آنے کا امکان پیدا کرنا، قریب لانا؛ مقصد، امکان؛ دھوکا۔ (اسٹین گاس)