جبین

( جَبِین )
{ جَبِین }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء میں حسن شوقی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : جَبِینِیں [جَبی + نیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : جَبِینوں [جَبی + نوں (واؤ مجہول)]
١ - پیشانی، ماتھا۔
 جبیں پر تلک ہاتھ میں ان کے مالا ہو درشن سے جن کے دلوں میں اجالا      ( ١٩٠٩ء، مظہر المعرفت، ٢٩ )
١ - جبین دھرنا
پیشانی ٹیکنا، سر جھکانا، عاجزی کا اظہار کرنا۔ دکھائے شب کو جبیں گر وہ نازنیں اپنی تو اس کے پاءوں پر دے ماہ دھر جبیں اپنی      ( ١٨٧٩ء، دیوان عیش، ١٩٤۔ )
  • The forehead