اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - پانی جمع کرنے کی جگہ جو زمین بنائی جائے، چھوٹا تالاب۔
"سیٹھ غفار بھائی نے جو فینسی مچھلیاں حوض میں پال رکھی تھیں انھیں کھلا دیتا۔"
( ١٩٧٦ء، زرگزشت، ٩٩ )
٢ - حاشیے کے اندر کا میدان (شال چادر، قالین، کپڑے کے لیے مستعمل)۔
"سواروں کے گھوڑے برق رفتار حوض حاشیہ کو بھی قلم کاری سے تازہ کرتے ہیں۔"
( ١٨٩٠ء، فسانۂ دل فریب، ١٤٠ )
٣ - صفحے کا متن والا حصہ۔
"دوسرے ہلکے زرد رنگ کے کاغذ میں ہنوز کچھ جان باقی ہے اشعار حوض و حواشی دونوں جگہ درج ہیں۔"
( ١٩٦٧ء، سہ ماہی، تحریر، دہلی ١، ١٦٠:١ )
٤ - بہشت کے ایک حوض کا نام۔
رہیں گے یونہی متفق یکدگر یہاں تک کہ پہنچیں گے یہ حوض پر
( ١٨٣٤ء، مثنوی ناسخ، ٦٧ )
٥ - قبر کا گڑھا (جب تک کہ وہ مٹی ڈال کر بند نہ کیا جائے)۔
"دہان تربت یا قبر یا گور، وہ قبر کا گڑھا جب تک بند نہ کیا جائے اس کو شہر میں حوض اور قصبات میں در و لحد بولتے ہیں۔"
( ١٨٧٢ء، عطر مجموعہ، ٢٨:١ )
٦ - فوارے کے اردگرد کی جگہ۔ (جامع اللغات)۔
٧ - (علم تشریع) بیڑو۔
"عضلات کا ایک پیچیدہ گروہ ہے حوض سے کھوپڑی تک چلے گئے ہیں۔"
( ١٩٣٤ء، تشریح عضلیات (ترجمہ)، ٥٧ )