سبق

( سَبَق )
{ سَبَق }
( عربی )

تفصیلات


سبق  سَبَق

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٦٧٢ء کو قطب شاہ کے "دیوان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : اَسْباق [اَس + باق]
جمع غیر ندائی   : سَبَقوں [سَبَقوں (واؤ مجہول)]
١ - کتاب کا وہ حصہ جو طالب علم ایک وقت میں پڑھے، استاد سے ایک مرتبہ میں جو شاگرد پڑھے، درس جو استاد طالب علم کو ایک دن میں دے، علم، درس، تعلیم۔
 ہوا سے خشک کتابوں کے اڑ رہے ہیں ورق مگر میں بھول چکی ہوں تمام ان کے سبق      ( ١٩٧٧ء، خوشبو، ٥٧ )
٢ - پند، نصیحت، ہدایت۔
"میری زندگی دوسری ماؤں کے واسطے سبق ہو اپنے واقعات پر ایک نظر ڈالنی مناسب سمجھتی ہوں"      ( ١٩٢٥ء، گرداب حیات، ٥٢ )
٣ - عبرت، سزا۔
 سبق بے گنہی تشنۂ تکمیل بھی ہے ایک نیا فلسفۂ جرم و سزا اور سہی      ( ١٩٦٩ء، لاحاصل، ٨٣ )
٤ - فوقیت، سبقت، ترجیح، برتری۔
 خلائق پہ دنیا میں بھیجا بحق دیا اپنے سب مرسلوں پر سبق      ( ١٨٦٥ء، لوح محفوظ، اثر، ١٧٦ )
٥ - گھڑ دوڑ کی شرط۔ (ماخوذ: علمی اردو لغت)
١ - سبق بھول جانا
محو ہو جانا، فراموش ہو جانا۔ تو اگر قیس کا استاد ہے وحشت میں شعور بھول جائیں سبق نالہ تو اک بار بتا      ( ١٨٩٢ء، شعور (مہذب اللغات) )
سب کچھ بھول جانا، اگلا پچھلا یاد نہ رہنا، فراموش کر دینا، نصیحت یاد نہ رہنا۔"میاں جی مارے غیرت کے بید کی طرح کانپنے لگے. بہار دانش چھوڑ خوشی بھول گئے حواس باختہ ہوئے سبق بھول گئے۔"      ( ١٨٥٩ء، سروش سخن، ٢١ )
٢ - سبق پڑھنا
سبق لینا، تعلیم حاصل کرنا، کسی سے کچھ سیکھنا۔"یہ ایک ایسا لائق استاد ہے کہ جس سے ہم ہر طرح کا سبق پڑھ سکتے ہیں۔"      ( ١٩٣٨ء، ارمغان سلطانی، ١٠ )
کسی بات کا ورد کرنا، کسی بات کی رٹ لگانا۔"اس کی بدنامی کا سبق ویسا ہی پڑھے جاتے ہیں۔"      ( ١٩٣٨ء، ارمغان سلطانی، ١٠ )
واقف ہونا، جاننا۔ معجز بیاں بھی ہو تو نہ گردن ہلائیں وہ تحسین و آفریں کا سبق وہ پڑھے نہیں      ( ١٨٩٢ء، شعور (مہذب اللغات، ٣٤١:٦ )
٣ - سبق دینا
سکھانا، درس دینا، پڑھانا۔"چین بیچارہ مہذب نہیں، اسی وجہ سے جاپان اس کو. تہذیب کا سبق دینا چاہتا ہے۔"      ( ١٩٣٢ء، اودھ پنچ، لکھنءو، ١٧، ٣:٤ )
عبرت دلانا، مزہ چکھانا۔ (نور اللغات، فرہنگ آصفیہ، جاع اللغات)
نصیحت کرنا، تنبیہہ کرنا۔"فلورنڈا کو زیاد نے ایسا سبق دیا تھا کہ اس نے سب سے پہلے اٹھ کے منہ دھویا۔"      ( ١٨٩٦ء، فلورا فلورنڈا، ٩١ )
توفیق عطا کرنا، نیک ہدایت دینا۔ عجب کھیل تیرا ہے کہ تار حق تو جیو بانچنے کامجے دے سبق      ( ١٦٢٥ء، سیف الملوک و بدیع الجمال، ٨٦ )
٤ - سبق سکھانا
درس دینا، صحیح بات بتانا۔"ادیب کو بہت سبق سکھائے گئے ہیں اسے تلقین بے حد کی گئی ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، قومی زبان، کراچی، نومبر، ٣٠ )
سزا دینا، عبرت ناک تجربے سے گزارنا۔"بنگالیوں کو خوب سبق سکھا دیا گیا ہے کہ کم از کم ایک نسل تک تو سر نہیں اٹھائیں گے۔"      ( ١٩٧٧ء، میں نے ڈھاکہ ڈوبتے دیکھا، ٨٦ )
٥ - سبق ملنا
نصیحت پکڑنا، ہدایت یا عبرت حاصل ہونا۔"آدمی کچھ کھو کر ہی سیکھتا ہے، آسندہ کے لیے اسے ایسا سبق مل گیا کہ پھر کبھی ایسا نہ ہونے پائے گا۔"      ( ١٩٣٩ء، خطوط عبدالحق، ٥٢ )
  • lesson
  • lecture
  • reading