شخص

( شَخْص )
{ شَخْص }
( عربی )

تفصیلات


شخص  شَخْص

عربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : اَشْخاص [اَش + خاص]
جمع ندائی   : شَخْصو [شَخ + صو (و مجہول)]
جمع غیر ندائی   : شَخْصوں [شَخ + صوں (و مجہول)]
١ - جسم (جو دکھائی دے)، بدنِ انسان۔
 کرپارہ پارۂ آئینۂ نظر جھگڑا ہی شخص و عکس کا پھر درمیان نہ ہو    ( ١٩٣٨ء، بستانِ تجلیات، ٨٤ )
٢ - وجود
 ہیچکارہ ہوں ہر اک فعل ہے مہمل میرا ہمیۂ ہاویہ ہے شخص معطل میرا    ( ١٨٢٢ء، راسخ عظیم آبادی، کلیات، ٤ )
٣ - آدمی، بشر۔
"واقعی یہ شخص شیر ہے، فرق اس قدر ہے کہ اس وقت شیر اصلی ہو گا اور اب شیر کی تصویر رہ گیا ہے"    ( ١٩١١ء، باقیاتِ بجنوری، ٤٨ )
٤ - فرد، متنفس، ایک آدمی، اسی طرح دوچار چھ وغیرہ (جہاں شمار مقصود ہو اور کوئی خاص آدمی ذہن میں نہ ہو)۔
"شخص کی جدائی سے شخصیت کی جدائی زیادہ شخصی ہوتی ہے"    ( ١٩٣٨ء، اقبال: شخصیت اور شاعری، ١ )
٥ - [ قانون ]  افراد کی جماعت یا کوئی سرکاری یا غیر سرکاری ادارہ جو انسان تو نہیں ہے اگر و ظائف و واجبات کا اطلاق اس پر اس طرح ہوتا ہے جس طرح کسی عام انسان پر، عدالت میں ایسے ادارے یا جماعت کی طرف سے کوئی ایک ایک سے زیادہ اشخاص جواب دہی یا چارہ جوئی کر سکتے ہیں، شخصِ قانونی، شخصِ مجازی۔ (اردو قانونی ڈکشنری)
  • a man's self or person;  a person
  • being
  • body
  • individual