شش

( شَش )
{ شَش }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے اردو میں اصل ساخت اور مفہوم کے ساتھ داخل ہوا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩١٤ء کو "اردو قواعد" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت عددی
١ - چھے (عموماً جزوِ اول کے طور پر تراکیب میں مستعمل)۔
"یہاں چند فارسی سابقے لکھے جاتے ہیں جو عام طور پر مستعمل ہیں، شش، شش جہت، شش ماہی، ششدر وغیرہ۔"      ( ١٩١٤ء، اردو قواعد، مولوی عبدالحق، ١٩٠ )
١ - شَشْ و پَنْج کرنا
فکر کرنا، تردد میں مبتلا ہونا، پریشان ہونا۔ فکر دنیا میں شش و پنج اس قدر مونس نہ کر زیست کے دس دن بہرصورت بسر ہو جائیں گے      ( ١٨٧٥ء، مونس، مراثی، ٢٩٢:٢ )
حیلے بہانے کرنا، ٹال مٹول کرنا، تاخیر کرنا (قرض وغیرہ کی ادائی میں)"خدا دیر لگانے والوں کو ستیاناس کرے اور ان تمام لوگوں کا جو اوروں کا مال لے کر اس کی ادائیگی میں شش و پنج کرتے ہیں۔"      ( ١٩٤٥ء، الف لیلہ و لیلہ، ٢٣٩:٦ )
  • six