خیانت

( خِیانَت )
{ خِیا + نَت }
( عربی )

تفصیلات


خون  خِیانَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بھی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : خِیانَتیں [خِیا + نَتیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : خِیانَتوں [خِیا + نَتوں (و مجہول)]
١ - کسی کی امانت میں چوری یا ناجائز تصرف، غبن۔
"یہ پتہ چلا کہ ارنلڈ نے امانت میں خیانت کی ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، زمیں اور فلک اور، ٥٣ )
٢ - بد دیانتی، بے ایمانی، فریب، دھوکا۔
"نقص عہد . خیانت ہے۔"      ( ١٨٣٨ء، بستانِ حکمت، ١٢٠ )
  • unfaithfulness (to one's confidence
  • or to a trust);  perfidy
  • treachery
  • treason;  embezzlement;  dishonesty
  • knavery.