دشنام

( دُشْنام )
{ دُش + نام }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم جامد ہے۔ اردو میں ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا۔ اردو میں سب پہلے ١٥٦٤ء کو حسن شوقی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر، مؤنث - واحد )
١ - گالی، برا بھلا۔
 اب تو اس زہر کی اک بوند بھی مجھ پر ہے حرام دیکھو اب قرض کی مے کا نہیں حاصل دشنام      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ١٩٧ )
  • Ill-name
  • abuse
  • invective.